Rubaiyat

جھٹپٹا وقت ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا
آسماں پر خرام بادل کا
جان و دل کو خرید لیتی ہے
ایسے عالم میں بانسری کی صدا
-

جب جہاں محو خواب ہوتا ہے
بچ کر عقل و ہوش سوتا ہے
موت دنیا پہ دیکھ کر طاری
میں بھی روتا ہوں، دل بھی روتا ہے
-

شب کی تاریکیوں میں گم ہے جہاں
حکمراں ہر طرف ہے خواب گراں
میری آنکھیں لگی ہیں تاروں سے
یہ بھی میری طرح ہے سوز بجاں
-

ہے مخالف اگر جہاں، پھر کیا
تیغ برسر ہے آسماں، پھر کیا
پاؤں میرے نہ ڈگمگایں گے
سخت مشکل ہے امتحاں، پھر کیا
-

داستان الم سنا دونگا
داغ ہاۓ جگر دکھا دونگا
وقت کا انتظار ہے مجھکو
پردۂ راز خود اٹھا دونگا
-

اپنی دھن ہی میں مست رہنے دو
زحمت اضطراب سہنے دو
میرے بارے میں دوستو! تم سے
کوئی کہتا ہے کچھ تو کہنے دو
-

شمع احساس جلتی رہتی ہے
آگ دل میں ابلتی رہتی ہے
لب پر آتا نہیں مگر شکوہ
چپکے چپکے پگھلتی رہتی ہے
-

رات اف کس قدر ہے ظلمت کوش
ہیبت افزا، ڈراؤنی، خاموش
دور اس وقت گا رہا ہے کوئی
میں سراپا بنا ہوا ہوں گوش
-

تجربہ ایک بار کر دیکھو
دل کو بے اختیار کر دیکھو
مجھ سے کیا پوچھتے ہو حال فراق
ایک بار انتظار کر دیکھو
-

زندگی نزر جام الفت ہے
یہ بھی مل جاۓ تو غنیمت ہے
عشرت جان و دل سمجھ اسکو
ورنہ دنیا نہیں، مصیبت ہے

Rate this poem: 

Reviews

No reviews yet.